Saturday, October 12, 2019

وزیراعظم عمران خان نے مولانا فضل الرحمان سے مذاکرات کا راستہ کُھلا رکھنے کی ہدایت کر دی

وزیراعظم عمران خان نے مولانا فضل الرحمان سے مذاکرات کا راستہ کُھلا رکھنے کی ہدایت کر دی

مولانا فضل الرحمان کو ان کے مطالبے پورے کرنے سے متعلق یقین دہانی کروائی جائے۔ وزیراعظم کی ہدایت

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 12 اکتوبر 2019ء) : وزیراعظم عمران خان نے جمیعت علمائے اسلام (ف) مولانا فضل الرحمان کے ساتھ مذاکرات کا راستہ کُھلا رکھنے کی ہدایت کر دی ہے۔ تفصیلات کے مطابق حکومتی ترجمانوں کی وزیراعظم عمران خان سے ملاقات میں اس حوالے سے تجویز زیرغور ہے کہ جے یو آئی (ف) کے سربراہ سے رابطہ بحال رکھا جائے اور انہیں ان کے مطالبے پورے کرنے سے متعلق یقین دہانی کروائی جائے۔
وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ مذکورہ معاملے پر ڈیڈ لاک نہیں ہونا چاہئیے۔ حکومتی ترجمانوں کے مطابق اس ضمن میں فیصلہ کیا گیا کہ مولانا فضل الرحمان کو اسلام آباد میں دھرنے سے نہیں روکا جائے گا تاہم اگر مظاہرین نے انتشار پھیلایا تو ان کے ساتھ سختی سے نمٹا جائے گا۔ ترجمان کے مطابق وزیراعظم عمران خان کا مؤقف واضح ہے کہ ڈیڈ لاک سے بچاؤ کے لیے مولانا فضل الرحمان کے ساتھ مذاکرات کرنے میں کوئی حرج نہیں۔
مولانا فضل الرحمان، پاکستان مسلم لیگ ن اورپاکستان پیپلز پارٹی کی لائن پر عمل کررہے ہیں کیونکہ وہ اپنی بقا کی جدوجہد کررہے ہیں۔ اجلاس میں مزید کہا گیا کہ مولانا فضل الرحمان اس مرتبہ مذہب کارڈ استعمال کررہے ہیں اور دھرنے میں مدارس کے طلبہ کو استعمال کریں گے۔ واضح رہے کہ جمیعت علمائےاسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے 31 اکتوبر کو آزادی مارچ اور اسلام آباد میں دھرنے کا اعلان کر رکھا ہے جس کی حمایت کا مسلم لیگ ن کے تاحیات قائد اور سابق وزیراعظم نواز شریف نے بھی اعلان کیا تھا اور کہا تھا کہ مولانا فضل الرحمان کے دھرنے کی مکمل حمایت کرتے ہیں۔
اس حوالے سے پاکستان پیپلز پارٹی ابھی بھی ہچکچاہٹ کا شکار ہے اور دھرنے میں شرکت کے حوالے سے کوئی حتمی فیصلہ نہیں کر سکی۔ دوسری جانب حکومت بھی دھرنے کے ممکنہ نتائج سے نمٹنے کی تیاریاں کر رہی ہے۔

No comments:

Post a Comment