Jumma Ki Fazilat
جمعہ کی فضیلت
جمعہ ہفتے کے تمام دنوں کا سردار اور سب دنوں سے افضل دن ہے۔ حدیث کے الفاظ ہیں کہ سب سے بہتر دن جس پر آفتاب طلوع ہوتا ہے وہ جمعہ کا دن ہے۔ اسی دن حضرت آدم (ع) کی تخلیق ہوئی،
تحریر: سید مصعب غزنوی
القرآن - سورة نمبر 62 الجمعة آیت نمبر 9
ترجمہ:
اے لوگو جو ایمان لائے ہو، جب پکارا جائے نماز کے لیے جمعہ کے دن تو اللہ کے ذکر کی طرف دوڑو اور خرید و
اے لوگو جو ایمان لائے ہو، جب پکارا جائے نماز کے لیے جمعہ کے دن تو اللہ کے ذکر کی طرف دوڑو اور خرید و
فروخت چھوڑ دو، یہ تمہارے لیے زیادہ بہتر ہے اگر تم جانو۔
جمعہ ہفتے کے تمام دنوں کا سردار اور سب دنوں سے افضل دن ہے۔ حدیث کے الفاظ ہیں کہ سب سے بہتر دن جس پر آفتاب طلوع ہوتا ہے وہ جمعہ کا دن ہے۔
اسی دن حضرت آدم (ع) کی تخلیق ہوئی، اسی دن ان کو جنت میں داخل کیا گیا اور پھر اسی دن ان کو جنت سے نکالا (اور دُنیا میں) بھیجا گیا۔ قیامت بھی جمعہ کے دن ہی قائم ہوگی۔ جمعہ کے دن میں ایک ایسی گھڑی ہے کہ اس پر بندہ مومن جو دُعا کرے وہ قبول ہوتی ہے۔ نبی پاک (ص) نے فرمایا جمعہ کے دن مجھ پر کثرت سے درود پڑھا کرو۔
جمعہ کے دن کی اہمیت کا اندازہ آپ اس بات سے لگا لیں کہ قرآن مجید میں ایک پوری سورت ''''سورة جمعہ'''' اس دن کے نام سے موجود ہے۔
جمعہ تمام مسلمانوں پر فرض ہے اور جو شخص تین جمعہ چھوڑ دیتا ہے اللہ پاک اس کے دل پر مہر لگا دیتا ہے، اور اس کو منافق لکھ دیا جاتا ہے۔ گو کہ جمعہ ہر مسلمان پر فرض ہے سوائے بچے، مریض اور خاتون ۔
حدیث میں آتا ہے کہ،
ترجمہ:حضرت عبداللہ ابن عمر اور حضرت ابوہریرہ (رض) دونوں راوی ہیں کہ ہم نے رسول اللہ ﷺ کو اپنے منبر کی لکٹری (یعنی اس کی سیٹرھیوں) پر یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ لوگ نماز جمعہ کو چھوڑنے سے باز رہیں ورنہ اللہ تعالیٰ ان کے دلوں پر مہر لگا دے گا اور وہ غافلوں میں شمار ہونے لگیں گے۔
(صحیح مسلم)
جمعہ مغفرت کا دن
جو شخص جمعہ کے دن غسل کرے اور خوب اچھی طرح سے پاکی حاصل کرے اور تیل استعمال کرے یا گھر میں جو خوشبو میسر ہو استعمال کرے پھر نماز جمعہ کے لیے نکلے اور مسجد میں پہنچ کر دو آدمیوں کے درمیان نہ گھسے، پھر جتنی ہو سکے نفل نماز پڑھے اور جب امام خطبہ شروع کرے تو خاموش سنتا رہے تو اس کے اس جمعہ سے لے کر دوسرے جمعہ تک سارے گناہ معاف کر دیئے جاتے ہیں۔
قبولیت کی ساعت
جمعہ کے دن ایک ایسی گھڑی ہے جس وقت اللہ پاک ہر جائز دعا قبول کرتے ہیں،
حضرت ابوہریرہ (رض) راوی ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا، جمعے کے دن ایک ایسی ساعت آتی ہے کہ جسے اگر کوئی بندہ مومن پائے اور اس میں اللہ تعالیٰ سے بھلائی کا سوال کرے تو اللہ اس کو وہ بھلائی عطا کردیتا ہے۔ (یعنی اس ساعت میں مانگی جانے والی دعا ضرور قبول ہوتی ہے) بخاری و مسلم کی ایک روایت میں صحیح مسلم نے یہ الفاظ مزید نقل کئے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا وہ ساعت بہت تھوڑی ہوتی ہے۔
جمعہ کیلئے جلدی آنا
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جو شخص جمعہ کے دن غسل جنابت کر کے نماز پڑھنے جائے تو گویا اس نے ایک اونٹ کی قربانی دی (اگر اول وقت مسجد میں پہنچا) اور اگر بعد میں گیا تو گویا ایک گائے کی قربانی دی اور جو تیسرے نمبر پر گیا تو گویا اس نے ایک سینگ والے مینڈھے کی قربانی دی۔ اور جو کوئی چوتھے نمبر پر گیا تو اس نے گویا ایک مرغی کی قربانی دی اور جو کوئی پانچویں نمبر پر گیا اس نے گویا انڈا اللہ کی راہ میں دیا۔
لیکن جب امام خطبہ کے لیے باہر آ جاتا ہے تو فرشتے خطبہ سننے میں مشغول ہو جاتے ہیں، تب صرف نماز کا ثواب ہی حاصل ہوتا ہے۔ اس لیے جمعہ کے لیے اول وقت جانا ضروری ہے ورنہ یہ نہ ہو کہ کل روز قیامت ہمارے نامہ اعمال سے جمعہ ہی نہ ملے۔
جمعہ کے دن سورة کہف پڑھنا
جمعہ کے دن سورة کہف پڑھنے کی بہت فضیلت ہے،
فرمان نبویﷺ ہے کہ جس نے جمعہ کے دن سورة الکھف پڑھی اسے کے لیے دوجمعوں کے درمیان نورروشن ہوجاتا۔
جمعہ چھوڑنے والے کا انجام
جمعہ کی آذان ہورہی ہے اور منادی کرنے والا علی اعلان کہ رہا ہے کہ آجاؤ سب حقیقی کامیابی کی طرف مگر کسی کو کوئی فرق ہی نہیں پڑ رہا کہ منادی کرنے والا کتنے بڑے انعام کی طرف سب کو دعوت دے رہا ہ۔. اور یہ دعوت بھی دعوت عام ہے، کسی چھوٹے بڑے میں کوئی فرق نہیں۔ کسی امیر، غریب یا رنگ و نسل کا کوئی فرق نہیں سب کو بلایا جا رہا ہے۔
مگر اس دعوت کو کوئی سن ہی نہیں رہا یا شاید کوئی سننا ہی نہیں چاہتا۔ ایک طرف دنیاوی کام کاج اور دنیاوی ضرورتیں ہیں جو صرف ایک عارضی اور فانی وقت کیلئے ہے، جن کا انتظام بعد میں بھی ہو سکتا ہے۔ کوئی ایسی چیز نہیں ہے جو بعد میں نہ ہوپائے سوائے وہ امر جن کی شریعت نے چھوٹ دی ہے، مگر کوئی بھی اپنی ان بے بنیاد اور حقیر چیزوں کو ان حقیر مصروفیات کو ترک نہیں کرتا جانتا بھی ہے کہ یہ منادی سب سے بڑے بادشاہ کے حکم پر کی جا رہی ہے اس پر لبیک کہنا بہت ضروری ہے۔
اپنے ہی مالک سے بغاوت کرتا ہے ، وہ مالک اسے دیکھ بھی رہا ہے اس کے باوجود سرعام بغاوت کرتا ہے۔
ایسے شخص کا انجام عبرتناک ہے،
حضرت عبداللہ ابن عباس (رض) راوی ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا جو آدمی بغیر کسی عذر کے نماز جمعہ چھوڑ دیتا ہے وہ ایسی کتاب میں منافق لکھا جاتا ہے جو نہ کبھی مٹائی جاتی ہے اور نہ تبدیل کی جاتی ہے اور بعض روایات میں یہ ہے کہ جو آدمی تین جمعے چھوڑ دے (یہ وعید اس کے لئے ہے)۔
(شافعی)
وہ لوگ جن پر نماز جمعہ واجب نہیں ہے
جن لوگوں پر نماز جمعہ واجب نہیں ،
حضرت طارق ابن شہاب راوی ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا جمعہ حق ہے اور جماعت کے ساتھ ہر مسلمان پر واجب ہے علاوہ چار آدمیوں کے غلام جو کسی کی ملک میں ہو عورت بچہ اور مریض (ان پر نماز جمعہ واجب نہیں ہے)
جمعہ ہفتے کے تمام دنوں کا سردار اور سب دنوں سے افضل دن ہے۔ حدیث کے الفاظ ہیں کہ سب سے بہتر دن جس پر آفتاب طلوع ہوتا ہے وہ جمعہ کا دن ہے۔
جمعہ کے دن کی اہمیت کا اندازہ آپ اس بات سے لگا لیں کہ قرآن مجید میں ایک پوری سورت ''''سورة جمعہ'''' اس دن کے نام سے موجود ہے۔
حدیث میں آتا ہے کہ،
ترجمہ:حضرت عبداللہ ابن عمر اور حضرت ابوہریرہ (رض) دونوں راوی ہیں کہ ہم نے رسول اللہ ﷺ کو اپنے منبر کی لکٹری (یعنی اس کی سیٹرھیوں) پر یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ لوگ نماز جمعہ کو چھوڑنے سے باز رہیں ورنہ اللہ تعالیٰ ان کے دلوں پر مہر لگا دے گا اور وہ غافلوں میں شمار ہونے لگیں گے۔
جمعہ مغفرت کا دن
جو شخص جمعہ کے دن غسل کرے اور خوب اچھی طرح سے پاکی حاصل کرے اور تیل استعمال کرے یا گھر میں جو خوشبو میسر ہو استعمال کرے پھر نماز جمعہ کے لیے نکلے اور مسجد میں پہنچ کر دو آدمیوں کے درمیان نہ گھسے، پھر جتنی ہو سکے نفل نماز پڑھے اور جب امام خطبہ شروع کرے تو خاموش سنتا رہے تو اس کے اس جمعہ سے لے کر دوسرے جمعہ تک سارے گناہ معاف کر دیئے جاتے ہیں۔
قبولیت کی ساعت
جمعہ کے دن ایک ایسی گھڑی ہے جس وقت اللہ پاک ہر جائز دعا قبول کرتے ہیں،
حضرت ابوہریرہ (رض) راوی ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا، جمعے کے دن ایک ایسی ساعت آتی ہے کہ جسے اگر کوئی بندہ مومن پائے اور اس میں اللہ تعالیٰ سے بھلائی کا سوال کرے تو اللہ اس کو وہ بھلائی عطا کردیتا ہے۔ (یعنی اس ساعت میں مانگی جانے والی دعا ضرور قبول ہوتی ہے) بخاری و مسلم کی ایک روایت میں صحیح مسلم نے یہ الفاظ مزید نقل کئے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا وہ ساعت بہت تھوڑی ہوتی ہے۔
جمعہ کیلئے جلدی آنا
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جو شخص جمعہ کے دن غسل جنابت کر کے نماز پڑھنے جائے تو گویا اس نے ایک اونٹ کی قربانی دی (اگر اول وقت مسجد میں پہنچا) اور اگر بعد میں گیا تو گویا ایک گائے کی قربانی دی اور جو تیسرے نمبر پر گیا تو گویا اس نے ایک سینگ والے مینڈھے کی قربانی دی۔ اور جو کوئی چوتھے نمبر پر گیا تو اس نے گویا ایک مرغی کی قربانی دی اور جو کوئی پانچویں نمبر پر گیا اس نے گویا انڈا اللہ کی راہ میں دیا۔
جمعہ کے دن سورة کہف پڑھنا
جمعہ کے دن سورة کہف پڑھنے کی بہت فضیلت ہے،
فرمان نبویﷺ ہے کہ جس نے جمعہ کے دن سورة الکھف پڑھی اسے کے لیے دوجمعوں کے درمیان نورروشن ہوجاتا۔
جمعہ چھوڑنے والے کا انجام
جمعہ کی آذان ہورہی ہے اور منادی کرنے والا علی اعلان کہ رہا ہے کہ آجاؤ سب حقیقی کامیابی کی طرف مگر کسی کو کوئی فرق ہی نہیں پڑ رہا کہ منادی کرنے والا کتنے بڑے انعام کی طرف سب کو دعوت دے رہا ہ۔. اور یہ دعوت بھی دعوت عام ہے، کسی چھوٹے بڑے میں کوئی فرق نہیں۔ کسی امیر، غریب یا رنگ و نسل کا کوئی فرق نہیں سب کو بلایا جا رہا ہے۔
ایسے شخص کا انجام عبرتناک ہے،
حضرت عبداللہ ابن عباس (رض) راوی ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا جو آدمی بغیر کسی عذر کے نماز جمعہ چھوڑ دیتا ہے وہ ایسی کتاب میں منافق لکھا جاتا ہے جو نہ کبھی مٹائی جاتی ہے اور نہ تبدیل کی جاتی ہے اور بعض روایات میں یہ ہے کہ جو آدمی تین جمعے چھوڑ دے (یہ وعید اس کے لئے ہے)۔
وہ لوگ جن پر نماز جمعہ واجب نہیں ہے
جن لوگوں پر نماز جمعہ واجب نہیں ،
حضرت طارق ابن شہاب راوی ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا جمعہ حق ہے اور جماعت کے ساتھ ہر مسلمان پر واجب ہے علاوہ چار آدمیوں کے غلام جو کسی کی ملک میں ہو عورت بچہ اور مریض (ان پر نماز جمعہ واجب نہیں ہے)
No comments:
Post a Comment